رشتے میں رکاوٹ ہے
٭ میری عمراس وقت 24 برس ہے۔ نامعلوم وجوہات کی بناءپر ابھی تک شادی نہیں ہوئی۔ جس کسی نے جو وظیفہ جو عمل بتایا ‘وہ کیا مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ میری تعلیمی قابلیت ایم اے‘ ایم ایڈ ہے۔ نہ صرف شادی بلکہ کسی کام میں بھی کامیابی نہیں ہوتی۔ زندگی رکاوٹوں اور بندشوں سے بھری پڑی ہے۔ کوئی کہتا ہے آسیب ‘ کالا جادو ہے۔ ذہن اس قدرمنتشر ہو چکا ہے کہ عبادت میں بھی دل نہیں لگتا (نعوذباللہ) ۔کسی کو میری ذات اور شخصیت میں کوئی دلچسپی نظر نہیں آتی۔ گزشتہ ایک برس سے کوئی رشتہ نہیں آیا۔ اگر بھولے سے کوئی آ جائے تو وہ واپس نہیں پلٹتا۔ آپ نے اسی مسئلے کیلئے کسی کو سورہ والضحیٰ پڑھنے کو کہا تھا۔ دوسری بہن پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹر ہے اس کی بھی شادی کی راہ میں نہ جانے کیسی رکاوٹیں ہیں کہ کوئی رشتہ نہیں آتا۔ ایک دو اچھے رشتے آئے مگر وہ لوگ واپس پلٹ کر نہیں آئے۔ بڑا مسئلہ تنگی رزق کا ہے۔ والد صاحب عرصہ دراز تک ملک سے باہر رہے ہیں۔ گزشتہ گیارہ برسوں سے گھر واپس آ گئے ہیں ‘کوئی کام نہیں کرنا چاہتے۔ نہ جانے کسی نے کیا کر دیا ہے۔ کام یا کاروبار کا کہیں تو غصے میں آ جاتے ہیں۔ گھر کا خرچ ہم دو بہنوں اور بھائی کی وجہ سے چل رہا ہے۔ ( شائستہ‘کراچی)
مشورہ
آپ سورہ والضحیٰ کا عمل پڑھ سکتی ہیں ‘اجازت ہے۔ میں نے آپ کے تمام کیس کو روحانی عمل سے دیکھا ہے۔ آپ پر سخت بندش ہے اور اس کیلئے آپ کو مستقل مزاجی سے کوئی عمل کرنا پڑے گا۔ اگر آپ نے غیر مستقل مزاجی سے کوئی عمل کیا تو پھر اور نئے وظائف پڑھنے پڑیں گے‘ فائدہ ہرگزنہ ہوگا۔
رشتہ پر دل مطمئن نہیں
٭میری بڑی بہن کی منگنی آج سے تین سال پہلے ہوئی تھی اور جن سے کی تھی وہ میرے پھوپھا کے بیٹے تھے۔ اس قت تو یہ منگنی کر دی مگر اب کچھ اختلافات کی بناءپر یہ رشتہ قائم رکھنے پر دل مطمئن نہیںہے اور لڑکی بھی اس رشتے پر راضی نہیں ہے۔ میری والدہ بھی یہی چاہتی ہیں اوریہ رشتہ ختم کر کے ایک اور جگہ رشتہ کرنا چاہتی ہیں۔ اب جن سے کرنا چاہتی ہیں وہ رشتے میں خالہ زاد ہیں۔ میں یہ چاہتی ہوں کہ پھوپھی زاد سے جو منگنی کی ہے وہ ختم ہو جائے اور کوئی بگاڑ بھی پیدا نہ ہو۔ یعنی دونوں خاندانوں کے درمیان جھگڑا بھی نہ ہو تو آپ اس کیلئے کوئی وظیفہ بتا دیجئے۔ اگر انمول خزانے پڑھنے ہیں تو کیا کسی خاص تناسب سے پڑھنے پڑھتے ہیں۔ میرا دوسرا مسئلہ معاشی تنگی کا ہے۔ گھر میں بہت زیادہ تنگی آئی ہوئی ہے۔ کاروبار میں کوئی فائدہ نہیں ہور ہا۔ میرے ابو شو روم پر کام کرتے ہیں ۔ گاڑیوں کا شو روم ہے اور پارٹنر شپ پر کام کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ دو گاڑیاں ہیں مگر لگاتار دونوں کے ایکسیڈنٹ ہو رہے ہیں اور بہت نقصان ہو رہا ہے۔ (نوشین‘لاہور)
مشورہ
آپ کے گھر پہلا مسئلہ رشتوں کااور دوسرا معاش کا ہے۔ آپ سے گزارش ہے آپ اگر مندرجہ ذیل نفل روزانہ پڑھ کر اپنے مسائل کیلئے دعا کریں تو جلد اثر ہو گا( انشاءاللہ)۔ دو رکعت نفل پہلی رکعت میں فاتحہ کے بعد سور ہ فیل‘ اکیس بار ۔ دوسری رکعت میں فاتحہ کے بعد سورہ قریش اکیس بار ۔ پھر سلام پھیر کر سجدے میں جا کر اللہ تعالیٰ سے خوب دھیان کے ساتھ دعا کریں۔ روزانہ کریں۔ سورہ فاتحہ اکیس بار۔ سورہ قریش اکیس بار۔ سورہ فیل اکیس بار پڑھ کر کاروبار گاڑیوں کا دھیان‘ تصور کرکے پھونک ماریں۔ اگر صبح و شام یہ عمل کر لیں تو بہت زیادہ فائدہ مند ہو گا۔ انشاءاللہ۔
والد صاحب کاروبار شروع نہیں کرتے
٭میرے والد صاحب پہلے ملازم تھے۔ اب ریٹائرڈ ہوئے تین سال گزر چکے ہیں لیکن وہ کوئی کاروبار شروع نہیں کرتے جس کی وجہ سے ہمارے گھر میں کافی لڑائی جھگڑے ہوتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود کبھی میرے والد صاحب کوئی کاروبار شروع نہیں کرتے جس کی وجہ سے روز بروز پریشانی بڑھتی چلی جا رہی ہے۔ میرے چچا نے اٹلی جانا ہے اور چار سال ہو گئے ہیں ان لوگوں کو روپے دیئے ہوئے ہیں لیکن وہ کوئی بات صحیح طرح نہیں بتاتے۔ نہ لے جاتے ہیں ‘ نہ روپے واپس کرتے ہیں۔میں نے ایف ۔ اے کے پیپرز دیئے ہوئے ہیں۔ میرے والد صاحب کا چونکہ کو ئی کاروبار نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ مجھے آگے پڑھا نہیں سکتے لیکن مجھے پڑھنے کا بہت شو ق ہے۔ مہربانی فرما کر مجھے کوئی وظیفہ بتائیں جس سے میرے ابو کا کوئی کاروبار شروع ہو جائے اور میں اچھے نمبر لے کر پاس ہو جاﺅں اور تعلیم بھی جاری رکھ سکوں۔ میری چھوٹی بہن فرسٹ ایئر میں پڑھتی ہے اس کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ جب سبق یاد کرتی ہے تو وہ کچھ دیر کے بعد ہی بھول جاتی ہے اور پڑھنے کو بھی اتنا خاص دل نہیں کرتا اور غصہ کچھ جلدی آجاتا ہے۔ میرا ایک بھائی ہے لیکن اس کی عادتیں اتنی زیادہ خراب ہو گئی ہیں کہ وہ بالکل نہیں پڑھتا اور وقت ضائع کرتا ہے۔ ابو وغیرہ کا کہنا نہیں مانتا ‘ جو بات کریں اس کا جواب منہ پہ دے دیتا ہے۔ امی وغیرہ کسی بات پر ڈانٹیں تو لڑائی شروع کر دیتا ہے اور نماز بھی باقاعدگی سے نہیں پڑھتا۔ (عبدالغفور‘ راولپنڈی)
مشورہ
آپ کے گھر اور خاندان کے مسائل کی اصل وجہ دراصل محنت کی کمی ہے۔ جب انسان سست اور کسل مند ہو جاتا ہے تو پھر ہر قسم کے مسائل جنم لیتے ہیں اور یہ مسائل روز بروز بڑھتے جارہے ہیں۔ لہٰذا آپ محنت مستقل مزاجی سے کریں۔ خاندان کے بڑوں کو یا والد کے تعلق داروں کو درمیان میں لا کر والد کو کوئی کاروبار شروع کرائیں ۔آپ اگر گھر میں بچوں کو ٹیوشن پڑھائیں تو آپ کی تعلیم کے اخراجات بالکل نکل سکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے کلام میں بہت تاثیر ہے لیکن اس کیساتھ ساتھ آپ سے درخواست ہے کہ آپ تمام مرد عورتیں محنت اور کوشش کو اپنا شعار بنائیں۔ آپ یہ وظیفہ سب لوگ چند ماہ نہایت باقاعدگی سے پڑھئے: یَا بَدِیعَ العَجَائِبِ بِالخَیرِ یَا بَدِیعُ 313 بار صبح و شام اول و آخر درود شریف کے ساتھ پڑھیں۔
کیا دوسرا وظیفہ کر سکتی ہوں؟
٭ میں دو انمول خزانے والا وظیفہ کر رہی ہوں کیا دو انمول خزانے والے وظیفہ کے ساتھ کوئی اور وظیفہ بھی کیا جا سکتا ہے؟ یا صرف ایک وقت میں ایک وظیفہ کیا جا سکتا ہے؟ میں نے کسی شمارے میں آپ کا لکھا ہوا پڑھا تھا کہ کسی سخت سے سخت دل آدمی کیلئے سورہ یٰسین والا وظیفہ سات مرتبہ روزانہ اکیس روز تک پڑھ کر اس کی روح کو ہدیہ کیا جائے تو وہ آدمی ٹھیک ہو جاتا ہے۔ میں نے آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ کیا میں وہ وظیفہ اپنے سخت مزاج شوہر کیلئے کر سکتی ہوں؟ اس کیلئے آپ کی اجازت کی ضرورت ہے۔ (مسز عرفان)
مشورہ:۔ آپ کو اجازت ہے۔ آپ دو انمول خزانے پڑھ لیں اور اگر اسی دوران کوئی دوسرا وظیفہ کر سکتی ہوں تو اجازت ہے بلکہ سورہ یٰسین والے وظیفے کی بھی اجازت ہے۔ لیکن ایک بات عرض کردوں کہ زیادہ وظیفے بھی کام بگاڑ دیتے ہیں کیونکہ ہر وظیفے کی اپنی تاثیر ہوتی ہے اور بعض اوقات وہ آپس میں ٹکرا جاتی ہیں۔ لیکن آپ اگر سورہ یٰسین پڑھنا چاہتی ہیں تو پڑھ لیں۔
شوہر کا رویہ ٹھیک نہیں
٭ شادی شدہ عورت ہوں اور میں یورپ میں مقیم ہوں ۔ میری شادی کو تقریباً 25 سال ہو گئے ہیں۔ شادی کے بعد تقریباً دس سال کا عرصہ تو شوہر میرے ساتھ ٹھیک رہے ہیں اس کے بعد کے حالات آہستہ آہستہ خراب ہی ہوتے جا رہے ہیں۔ اب تو حالت یہ ہے کہ وہ میرے خاندان کو بالکل پسند نہیں کرتے۔ ہمیشہ لڑائی جھگڑا رہتا ہے کہ وہ آتے ہیں تو کیوں آتے ہیں۔ اگر پاکستان سے میرے خاندان کافون وغیرہ آ جائے تو اس پر لڑائی کہ وہ کیوں فون کرتے ہیں اور کیوں ملتے ملاتے ہیں۔ میں نے حج بھی کیا ہوا ہے۔ میرے میاں بھی میرے ساتھ ہی تھے اور میں نماز کی پابندی کرتی ہوں اور میرے بچے نماز کے پابند ہیں۔ میرے دو بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں۔ دو بیٹیوں کی شادی کر چکی ہوں۔ مگر میاں نے جھوٹ بول بول کر ان کے گھروں میں بھی سکون نہیں رہنے دیا۔ کبھی کہتے ہیں کہ بڑی بیٹی طلاق لینے لگی ہے اور کبھی کہتے ہیں کہ چھوٹی بیٹی اجڑ کر آ کر بیٹھی ہوئی ہے۔ جتنا بھی وہ مجھے تنگ کرسکتے ہیں کرتے ہیں۔ مجھے کوئی ایسا وظیفہ بتائیں کہ جس سے میرے اور بچوں کے گھرں میں سکون ہو جائے۔ وظیفہ اتنا لمبا نہ ہو کہ بہت سارا ٹائم لگے کیونکہ میں اپنے میاں کے ساتھ دکان پر جاتی ہوں۔ اگر کوئی وظیفہ کر رہی ہوتی ہوں تو کہتے ہیں کہ تم میرے اوپر جادو ٹونہ کرتی ہو۔ میرے دل میں کبھی یہ خیال نہیں آیا کہ میرے بچے اپنے دادا کے خاندان سے نہ ملیں مگر میرے میاں کو ہمیشہ یہ گلہ رہتاہے کہ ملتے نہیں ہیں۔ مگر میں اپنے سسرال سے جتنا اچھا ملتی ہوں اتنا میرے میاں بھی اپنے بھائیوں سے نہیں ملتے۔ حالانکہ ہم نے کبھی کبھار لندن سے آنا ہوتا ہے لیکن پھر بھی جھگڑا ختم نہیں ہوتا۔ آج کل میرا بیٹا وہاں باپ کے پاس اکیلا ہے تو اس کو بہت تنگ کر رہے ہیں۔ (عالیہ ‘لندن)
مشورہ
بہن! آپ جیسی دیگر تمام دکھی بہنوں کو صبر اور استقامت اور باحیا زندگی گزارنے پر سلام عرض کرتا ہوں۔ مجھے احساس ہے کہ میری آنے والے ڈھیروں ڈاک میں عورتوں پر ظلم اور ستم بہت زیادہ ہوتے ہیں جو یہ نازک کلیاں اور با حیا جسم برداشت کرتی ہیں۔ مجھے ایک جج بتانے لگا میری بیوی میکے گئی اور بچے صر ف ایک رات کیلئے میرے پاس چھوڑ گئی۔ ساری رات کسی کو دودھ دے‘ کسی کو پیشاب کرا‘ میں پریشان ہو گیا اور مجھے احساس ہوا واقعی یہ عورت کا ہی کام ہے اور اسی کا صبر ہے۔ میرے بس میں یہ خدمت کرنا نہیں ہے۔ بہن! آپ پریشان ہیں اور مختصر وظیفہ مانگا ہے۔ آپ اعتماد اور یقین سے روزانہ ہر لمحہ ‘ ہر وقت‘ ہر قدم‘ ہر سانس دو انمول خزانے نمبر 2 پڑھیں تو بہت اچھے نتائج نکلیں گے۔
شوہر اور بیٹے کی نوکری کیلئے وظیفہ
٭ میرے چھ بچے ہیں‘ مکان بھی کرایہ کا ہے اور شوہر مزدوری کرتے ہیں۔ آپ نے ایک بی بی کو سورہ قریش پڑھنے کی اجازت دی تھی۔ میرا بھی روزی کا مسئلہ ہے۔ میں آپ سے اس عمل کی اجازت چاہتی ہوں۔ اس کے علاوہ میرے بیٹے کو نوکری کیلئے بھی کوئی وظیفہ بتائیں۔ (سکینہ بی بی)
مشورہ:۔ بہن ! اجازت ہے‘ اور آپ جیسی ان تمام بہنوں اور بھائیوں کو اجازت ہے۔ فقر و فاقہ ‘ تنگ دستی‘ افلاس‘ غربت ‘ پریشانی کو دور کرنے میں سورہ قریش کا بڑا دخل ہے اور اللہ تعالیٰ کے اس کلام میں بہت تاثیر ہے۔ ایک شخص نے مجھے بتایا کہ وہ اتنا تنگ دست ہو گیا تھا کہ شہر کی سڑکوں سے کاغذ چننے لگا۔ اب اللہ نے اتنا دیا ہے کہ لوگوں کو بھی دیتا ہے۔ اعتماد‘ یکسوئی اور مستقل مزاجی شرط ہے۔
پڑھنے کو دل نہیں چاہتا
٭ میں دسویں جماعت کی طالبہ ہوں اور ایک گورنمنٹ سکول میں پڑھتی ہوں۔ ہمارے سکول میں پڑھائی برائے نام ہے اور دسویں میں پہنچنے کی وجہ بھی یہ ہے کہ ہماری استانیوں کو تو پتا ہے کہ ہم نے کچھ پڑھایا تو ہے نہیں اور وہ ہمیں اگلی کلاسوں میں پاس کر کے لے جاتی ہیں۔ میرے گھر والوں نے بھی مجھ پر توجہ نہ دی کہ میں کیا پڑھتی ہوں۔ سکول سے کیا پڑھ کر آئی ہوں یا گھر میں سبق یاد کیا ہے یا نہیں۔ اس طرح مجھے محنت اور پڑھنے کی بالکل عادت نہیں پڑی اور اب نہ تو میرا پڑھنے کو دل چاہتا ہے اور نہ سکول جانے کو۔ سکول کے نام سے ہی دل عجیب سے انداز میں دھڑکنے لگتا ہے۔ میرے گھر والوں کا کہنا ہے کہ تم نے جو سکول میں فیس دی ہے ان کا ہمیں یہ معاوضہ ملنا چاہیے کہ تم میٹرک کے پیپروں میں چھ سو نمبر لو ورنہ نہ تو تمہیں آگے کالج میں داخل کرائیں گے اور سارا گھر تم سے ناراض ہو جائیگا۔ اور میرا حال یہ ہے کہ نہ پڑھنے کو دل چاہتا ہے اور نہ ہی سکول جانے کو۔ اس کے علاوہ میں جب بھی نماز شروع کرتی ہوں تو اگر مجھے کوئی نماز پڑھتا ہوا دیکھ لے تو میرے دل میں یہ خوف پیدا ہوجاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ یہ سمجھیں گے کہ میں دکھاوے کی نماز ادا کر رہی ہوں اور میرا دل پھر نماز سے اچاٹ ہو جائے گا۔ ذہن اور دل میں عجیب قسم کے وسوسے جنم لینے لگیں گے۔ جس کی وجہ سے میں پھر یا تو نماز ہی چھوڑ دوں گی اور یا پھر نماز میں باقاعدگی نہیں رہے گی۔ (زینت)
مشورہ
اگر انسان کسی چیز کو کرنے کا طے کرے اور ا سکے لئے کوشش اورمحنت ‘مستقل مزاجی سے شروع کر دے تو اللہ تعالیٰ کی مدد بھی شامل حال ہو جاتی ہے۔ مجھ سے ایک اللہ والے نے فرمایا کہ شرک کبھی نہ کرنا اور فرمایا یہ بھی شرک ہے کہ محنت کر کے کہو میری محنت سے ہواہے۔ بلکہ کہو محنت اسباب ہیں جن کا استعمال اللہ تعالیٰ نے لازم قرار دیا ہے۔ کرنے والا صرف اللہ ہی ہے۔ آپ اسباب کو خوب توجہ سے اختیار کریں۔ اس میں کمی نہ کریں۔ سورہ الم نشرح صرف 21 بار پڑھ کر اپنے اوپر دم کر لیا کریں ‘روزانہ۔ بہت زود اثر عمل ہے۔
Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 107
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں